پاکستان کو کرپٹ اوردہشت گرد مافیہ سے نجات دینے کیلئے فوج آگے آئے
ملالہ یوسف زئی کی طرز پر ملک بھر میں قتل وغارت گری اورکھلی دہشت گردی کے بے شمار واقعات ہورہے ہیں
18اکتوبر 2012کو لاثانی سیکرٹریٹ پر صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے مرشد اکمل صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ مسلمان اگر رزق حلال کھانا شروع کردیں تو 70سے 80فیصد اسلام پر عمل کرنیوالے بن جائیں گے ۔رزق حلال عبادت بھی ہے اور گناہوںسے بچنے کاذریعہ بھی ہے۔قدرتی آفات وبلیات سے بچاجاسکتاہے اور ہم تمام انسانیت کو1997سے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جھوٹ بہتان،رزق حرام اور انبیاء کرام،صحابہ کرام،امہات المومنین،خلفائے راشدین اور اولیاء اللہ کی گستاخی کے مکمل پرہیز کرکے حضور نبی کریم ۖ کی بارگاہ اقدس میں درودوسلام کے ہدیے پیش کئے جائیں۔حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے ۔ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ملک بھر میں قتل وغارت گری،کھلی دہشت گردی کے ایسے بے شمار واقعات ہورہے ہیں،ان حالات میںفوج کوفوری ایکشن میں آناچاہیے تاکہ دہشت گردوں کوکیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔آپ نے مزیدفرمایا اکہ پاکستان میں عدلیہ اورفوج ہی وہ واحد ادارے ہیںجوکہ پاکستان کوکرپشن سے نجات دلانے میں اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔اسلئے عوام کوالیکشن نہیں بلکہ کسی بھی سیاسی جماعت ،گروہ یا پارٹی میں موجود کرپٹ افراد کااحتساب چاہیے ۔ان حالات میںپاکستان کو کرپٹ اوردہشت گرد مافیہ سے نجات دینے کیلئے فوج آگے آئے۔
حکومت دہشت گردی کرنیوالے شرپسند عناصر کولگام دینے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے